جن باتوں نے پیار تمھارا نفرت میں بدلا
ڈر لگتا ہے وہ باتیں بھی بھول نہ جائیں تمھیں
Related posts
-
قابل اجمیری
نہیں یہ ہوش کہ کیونکر ترے حضور آیا بس اتنا یاد ہے ٹھکرا دیا تھا دنیا... -
بیدل حیدری
خول چہروں پہ چڑھانے نہیں آتے ہم کو گاؤں کے لوگ ہیں ہم شہر میں کم... -
بیدل حیدری
ہو گیا چرخِ ستم گر کا کلیجا ٹھنڈا مر گئے پیاس سے دریا کے کنارے بچے